Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت اور فاصلے

حسنین عاقب

محبت اور فاصلے

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    سنا ہے فاصلے ہوں تو محبت روٹھ جاتی ہے

    مگر یہ بھی تو سچ ہے کہ

    محبت فاصلوں کو کب بھلا خاطر میں لاتی ہے

    محبت میں تکلف آنے جانے کا نہیں ہوتا

    محبت میں کوئی بھی ڈر زمانے کا نہیں ہوتا

    محبت ایسا پودا ہے کہ جو خاروں میں پلتا ہے

    مگر خاروں کا دل بھی اس محبت سے دہلتا ہے

    محبت آزمائش کی سرنگوں سے گزرتی ہے

    اگر ہو آزمائش تو محبت بھی نکھرتی ہے

    مگر کچھ فاصلے ایسے بھی ہوتے ہیں

    کہ جیسے ریل کی دو پٹریاں ہیں

    کہ جوں دو ہاتھ اور ان کی انگلیاں ہیں

    کہ جیسے چہرے پر ہیں دو دو آنکھیں

    کہ یہ سب ساتھ چلتے ہیں

    مگر ہے فاصلہ ان میں

    الگ بھی ہیں مگر گہرا سا ہے اک رابطہ ان میں

    سنو پھر جو مصیبت اب کے ہے درپیش ہم کو

    تو پھر ہم آزمائش ہی سمجھتے ہیں ستم کو

    ضروری ہیں اگر یہ فاصلے تو یوں سہی عاقبؔ

    زمانے کی خوشی ہی میں ہے اپنی بھی خوشی عاقبؔ

    اگر یوں ہے تو پھر ان فاصلوں کی حیثیت کیا ہے

    محبت ہے درخشاں تو پھر ان کی اہمیت کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے