Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے بتا تو سہی

صائمہ اسما

مجھے بتا تو سہی

صائمہ اسما

MORE BYصائمہ اسما

    مجھے بتا تو سہی اے حبیب کم عمری

    وہی ہیں لب وہی گفتار اور وہی انداز

    پس وجود وہ کیا تھا جو اب نہیں ہوتا

    مری نظر میں کوئی ایسی روشنی تھی بھلا

    جو بجلیوں سی اتر کر ترے سراپے میں

    تجھے ہجوم دلآرام سے سوا کرتی

    وہی ادا وہی انداز خد و خال مگر

    لگاؤ دل کا یوں ہی بے سبب نہیں ہوتا

    اب اس مقام پہ ہے زندگی جہاں پر عشق

    حقیقتوں سے کئی سال اکتساب کے بعد

    بدل چکا بڑی مدت سے حسن کا معیار

    مزید یہ کہ چھلکتا وہ دل کا پیمانہ

    گزرتے وقت کی ٹھنڈک سے بھر گیا جیسے

    نظر پہ خواب سے رنگوں کا ایک پردہ تھا

    وہ خواب رنگ سا پردہ اتر گیا جیسے

    اب اے حبیب تری چشم سحر آگیں میں

    سوائے عکس گزشتہ کے کچھ نہیں ملتا

    وہ امتیاز ترا کھو گیا ہجوم میں پھر

    ہر ایک رنگ ترے رخ پہ اب نہیں کھلتا

    اسی لئے تجھے دیکھا تو دل نے سوچا ہے

    وہ بھولپن تھا مرا یا مری حماقت تھی

    مجھے بتا تو سہی اے حبیب کم عمری

    مأخذ:

    گل دوپہر (Pg. 134)

    • مصنف: صائمہ اسما
      • ناشر: ادارہ بتول، لاہور
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے