مکافات
عدم وجود کے مابین فاصلہ ہے بہت
یہ فاصلہ ہمیں اک روز طے تو کرنا ہے
وہ کشت گل ہو کہ ہم بوئیں راہ میں کانٹے
کوئی بھی فعل ہو پر ایک دن تو مرنا ہے
ہمارے پیچھے ہیں وہ بھی ہمیں عزیز ہیں جو
اسی طرف سے انہیں ایک دن گزرنا ہے
صبا بریدہ بھی گل ہیں وفا گزیدہ بھی دل
یہ بات ذہن میں رکھنی ہے اور ڈرنا ہے
کسی نے پہلے لگائے تھے سایہ دار شجر
انہیں کی چھاؤں میں بیٹھے ہیں آج ہم آ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.