aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منکر کا خوف

آفتاب اقبال شمیم

منکر کا خوف

آفتاب اقبال شمیم

MORE BYآفتاب اقبال شمیم

    پرانا پاسباں ظل الٰہی کا

    جسے چاہے کرے منصب عطا عالم پناہی کا

    اسے ترکیب آتی ہے

    کسی مضمون کہنہ کو نیا عنوان دینے کی

    وہ دیدہ ور ہمیشہ سے معین ہے

    ہمارے راستے کے پست و بالا پر

    وہ دانا اپنے منصوبے بناتا ہے

    ہماری فطرتوں کی خاک ظلمت سے

    ہماری خواہش تکرار کی دیرینہ عادت سے

    وہ معبد ساز بت گر اپنی ہستی کے تقدس میں

    سدا محفوظ رکھتا ہے

    ہمارے گھر کو تحقیقی تجسس کی بلاؤں سے

    کہیں اوہام کی عمدہ شبیہوں میں

    ثقافت کے نگارستاں سجاتا ہے

    کہیں خوش فہمیوں کے استعارے سے

    ہرے لفظوں کے باغیچے کھلاتا ہے

    کہیں نوک سناں کے اسم و افسوں سے

    لہو کی بوند میں تسلیم کی کرنیں جگاتا ہے

    قلوب اہل زمیں کے اس کی مٹھی میں دھڑکتے ہیں

    شعور اس کا سدا مامور رہتا ہے

    ہمیں اچھے برے کے فلسفے کی آڑ میں

    ہم سے چھپانے پر

    مگر اس کا مداوا کیا

    کہ وہ پروردگار زور حکمت اپنی نیندوں میں

    ہمیشہ سے

    وجود فرد میں اک مضطرب سی شے سے ڈرتا ہے

    وہ شے جس کی حقیقت

    وقت کا ابلیس اس پر فاش کرتا ہے

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 306)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے