ملبوس پہنے رات اپنا زر نگار
زیر جامہ تاز میں لٹکا ہوا
اس کا سیاہ
شعلے اگلتے نالیوں کے دائرے، فولاد کے
جنت سے دھتکاری ہوئی اولاد کے
راتوں کو چلتے کارواں
مسمار شہروں کا دھواں
احمریں سیال سے چھلکے ہوئے
باغوں کے حوض
''نفت'' کے شعلے زمیں پر پھینکتے ہیں
''راس چکر'' کے بروج
گھاس کے جھلسے ہوئے میدان میں
اک کمر تک برہنہ
لنگوٹ باندھے پہلواں
کھیلتا ہے داؤ پیچ
ایک نا پیدا عدو سے
نہیں کرتا جو اس کا سامنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.