Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مردہ لوگوں کی تصویری نمائش

سدرہ سحر عمران

مردہ لوگوں کی تصویری نمائش

سدرہ سحر عمران

MORE BYسدرہ سحر عمران

    جب مسجدوں اور امام بارگاہوں میں

    نقب لگائی جاتی تھی

    تو کئی بے رنگ دائرے سوالیہ نشان لئے

    ہمارے راستے میں آ کھڑے ہوتے

    کہ کلیساؤں اور مندروں کا نظام کون سے خدا کے پاس ہے

    جو امن کی فاختاؤں کو

    عبادت گاہ کے روشن دانوں میں بھیج دیتا ہے

    اسی سوال میں جوابی رنگ بھرنے کے لئے

    ہم نے لہو کو بارود میں گھول کر انسانیت کا بھرم گنوا لیا

    اب کسی بھی نام کا جنگل پکارے

    موت پر پھیلا کے ناچتی ہے

    اور ہم دعائیہ ہاتھوں میں قبر کھودنے کے لئے

    زمین ڈھونڈتے ہوئے

    اپنے جسموں میں دفن خیراتی سانسوں پہ پلتی

    زندگی کے گز ناپتے ہیں

    ہم سیاہ لبوں سے نکلی ہوئی بد دعاؤں کا

    وقت قبولیت ہیں

    اسی لئے تو نشانہ باز موت ہمیں

    عبادت گاہوں میں بھی ڈھونڈ لیتی ہے

    ہم مٹھی بھر لوگ تمہارے ٹکڑوں پہ پلنے آ گئے

    تو تمہاری تعفن اگلتی گلیوں نے

    روزگار پہ لگا دیا

    رزق تو کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے بھی مل جاتا ہے

    مگر وہ ادھڑے ہوئے ادھ جلے جسم

    کہاں تلاش کریں

    جو خدا سے مذاکرات کرنے گئے تھے

    اور ٹکڑوں کی صورت کلیساؤں کی سفاک دیواروں پہ

    چسپاں کر دیئے گئے

    اور ہم جہنم رسیدہ لوگ الوداعی شام کی

    خاک پھانکنے آئے ہیں

    کہ سنا تھا شہر میں پھر سے

    بکھرے ہوئے چہروں کی نمائش ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے