aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مستقبل

حبیب جالب

مستقبل

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    تیرے لئے میں کیا کیا صدمے سہتا ہوں

    سنگینوں کے راج میں بھی سچ کہتا ہوں

    میری راہ میں مصلحتوں کے پھول بھی ہیں

    تیری خاطر کانٹے چنتا رہوں گا

    تو آئے گا اسی آس پہ جھوم رہا ہے دل

    دیکھ اے مستقبل

    اک اک کر کے سارے ساتھی چھوڑ گئے

    مجھ سے میرے رہبر بھی منہ موڑ گئے

    سوچتا ہوں بے کار گلہ ہے غیروں کا

    اپنے ہی جب پیار کا ناتا توڑ گئے

    تیرے بھی دشمن ہیں میرے خوابوں کے قاتل

    دیکھ اے مستقبل

    جہاں کے آگے سر نہ جھکایا میں نے کبھی

    سفلوں کو اپنا نہ بنایا میں نے کبھی

    دولت اور عہدوں کے بل پر جو اینٹھے

    ان لوگوں کو منہ نہ لگایا میں نے کبھی

    میں نے چور کہا چوروں کو کھل کے سر محفل

    دیکھ اے مستقبل

    زلف کی بات کئے جاتے ہیں

    دن کو یوں رات کئے جاتے ہیں

    چند آنسو ہیں انہیں بھی جالبؔ

    نظر حالات کیے جاتے ہیں

    مأخذ:

    Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 210)

    • مصنف: Munavvar Jameel
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Haji Haneef Printer Lahore
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے