Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناگزیر

ہوش جونپوری

ناگزیر

ہوش جونپوری

MORE BYہوش جونپوری

    یہ چاندنی یہ ستارے یہ آبشار یہ جھیل

    یہ جگنوؤں کی چمک اور یہ تتلیوں کی اڑان

    یہ کوئلیں یہ پپیہے طرح طرح کے یہ پھول

    گھنے گھنے سے درختوں کے میٹھے میٹھے پھل

    حسین خواب میں بچے کی جادوئی مسکان

    وفا خلوص محبت جہاد قربانی

    یہ سب قدیم ہیں ان میں نیا تو کچھ بھی نہیں

    ہمارے اپنے مسائل بھی سب پرانے ہیں

    یہ کشت و خون یہ غارت گری یہ بربادی

    ہوا و حرص و مظالم کی داستان طویل

    گلی گلی یہ شراب و شباب کے فتنے

    زر و زمین کا اب تک وہی قدیم فساد

    یہ ساری باتیں ہمیشہ سے تھیں اور آج بھی ہیں

    یہ بات اب بھی نہیں طے ہوئی کہ سچ کیا ہے

    اگر یہی ہے مقدر ہماری دنیا کا

    کسی رسول کے آنے کی کیا ضرورت تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے