Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نادانی

سجاد ظہیر

نادانی

سجاد ظہیر

MORE BYسجاد ظہیر

    ٹھنڈے لفظوں کے چھینٹوں سے

    بڑی سمجھ داری سے آؤ

    اس جنجال سے

    اپنا دامن کھینچ کے

    ہم اچھے بن جائیں

    پاک صاف اور نیک

    بجھا دیں دل بھٹی

    اپنے ہاتھوں

    اپنی راہ میں کانٹے بونا

    اپنا ہی خود دشمن بننا

    اپنے خون کے پیاسے ہونا

    سسک سسک کر مرنا

    اپنی قبر کھودنا

    پیار کے پیچھے پاگل بننا

    جان ہتھیلی پر لے کر

    یوں پھرنا

    جیسے اس کا کوئی مول نہیں ہے

    یہ تو بڑی نادانی ہے

    سچائی کو تہہ کرکے صندوق میں رکھ دو

    خواب ہے حسن بھلا دو اس کو

    پھول کی خوشبو

    تاروں کی ضو

    بہکاتی ہے

    ان کو چھوڑو

    چاند چور ہے

    اپنے دل کو اس سے بچاؤ

    آسمان کی نیلی چادر پھاڑ کے پھینکو

    پھونک دو ہر اس چیز کو جس سے

    رنج و غم یا درد و الم کی دور دور سے

    پرچھائیں بھی پڑ جانے کا اندیشہ ہو

    لہو میں جو طوفان اٹھائے

    من کو ایسے بھک سے جلا دے

    جیسے جیٹھ کی دھوپ میں جنگل

    آناً‌ فاناً جل اٹھتے ہیں

    پیارے

    پیار بہت ہی دکھ دیتا ہے

    آؤ اسے دفنا دیں

    مأخذ:

    پگھلا نیلم (Pg. 35)

    • مصنف: سجاد ظہیر
      • ناشر: نئی روشنی پرکاشن، نئی دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے