Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئی بستی

رفعت سروش

نئی بستی

رفعت سروش

MORE BYرفعت سروش

    دلچسپ معلومات

    (راما کرشنا پورم)

    بوڑھی دہلی کے کھنڈروں میں

    بستی نے انگڑائی لی ہے

    ماضی کے اس ویرانے میں

    رنگ برنگے پھول کھلے ہیں

    پورب پچھم اتر دکھن

    اک مرکز پر آن ملے ہیں

    لیکن اس بستی کے باسی

    اک دوجے سے بیگانے ہیں

    سب مطلب کے دیوانے ہیں

    بابو لوگوں کی یہ بستی

    کاغذ کے پھولوں کا چمن ہے

    رنگ برنگے ان پھولوں میں

    بوئے محبت بوئے نفرت

    بوئے رفاقت بوئے رقابت

    کچھ بھی نہیں ہے کچھ بھی نہیں ہے

    پتھر ہیں ان کے پہلو میں

    مر مٹنے کی تڑپ نہیں ہے

    جینے کا ہیجان نہیں ہے

    وقت کا عفریت اپنی پیٹھ پہ

    ان کو لادے گھوم رہا ہے

    گھر سے دفتر دفتر سے گھر

    دفتر سے گھر گھر سے دفتر

    مأخذ:

    Raushni Ka Safar (Pg. e-65 p-66)

    • مصنف: رفعت سروش
      • اشاعت: 1974
      • ناشر: ادارۂ اشاعت اردو، امروہہ، یو، پی۔
      • سن اشاعت: 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے