Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ننھی منی چڑیاں

محوی صدیقی

ننھی منی چڑیاں

محوی صدیقی

MORE BYمحوی صدیقی

    کوئی ان کو پکڑ نہیں سکتا

    اڑ کے جان اپنی یہ بچاتی ہیں

    بیٹھ کر الگنی پہ خوش ہو کر

    پر کھجاتی ہیں دم ہلاتی ہیں

    کام کے وقت کرتی ہیں یہ کام

    کام سے منہ نہیں چراتی ہیں

    بیٹھ کر کھونٹیوں پہ چھینکوں پر

    اپنی چوں چوں ہمیں سناتی ہیں

    کھیل کے وقت کھیلتی ہیں یہ

    مل کے اودھم بہت مچاتی ہیں

    جب بسیرے کا وقت ہوتا ہے

    ایک طوفان سا اٹھاتی ہیں

    شام کو جمع ہو کے پیڑوں پر

    غل مچاتی خوشی مناتی ہیں

    رات اور نیند آتی ہے جس دم

    چپکی پیڑوں پہ بیٹھ جاتی ہیں

    پھر پروں میں چھپا کے چونچوں کو

    نیند کے یہ مزے اڑاتی ہیں

    اٹھ کے تڑکے پھر اپنی چوں چوں سے

    اپنے مالک کے گیت گاتی ہیں

    مأخذ:

    بالک باغ (Pg. 132)

    • مصنف: محوی صدیقی
      • ناشر: منیر المحوی صدیقی
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے