ان کی بھی سنیں ان کی بھی سنیں چھوٹے جو ہوئے
سنتے ہی رہیں کچھ بھی نہ کہیں چھوٹے جو ہوئے
ہم پر کھلی ہوئی تو سبھی کی زبان ہے
یہ مہربان ہے کبھی وہ مہربان ہے
آئے کسی سے خوف کسی کا ادب کریں
اپنی تو ہر طرح سے مصیبت میں جان ہے
ددھیال میں پھوپی ہیں
ننھیال میں خالہ ہیں
یہ ان سے بھی بڑھ کر ہیں
وہ ان سے بھی اعلیٰ ہیں
یہ چیز لاؤ
وہ چیز لاؤ
بازار دن میں سو بار جاؤ
کیا رات ہوتے
کیا منہ اندھیرے
شام اور سویرے
پھیروں پہ پھیرے
بیمار جو ہو جاؤ
سسٹر کا کہا مانو
اسکول میں جب تک ہو
ٹیچر کا کہا مانو
گھر میں جو رہو بھیا
گھر بھر کا کہا مانو
ستایا اپنے چھوٹوں کو اگر ہم نے بڑے ہو کر
تو پھر وہ بھی کہیں گے گھر کے آنگن میں کھڑے ہو کر
ان کی بھی سنیں ان کی بھی سنیں چھوٹے جو ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.