Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نقاب پوش

صدیق عالم

نقاب پوش

صدیق عالم

MORE BYصدیق عالم

    اے میرے بد نصیب باپ

    چیخ چیخ کر رونا

    کچھ بھی ثابت نہیں کرتا

    وقت

    کچھ بھی نہیں ہے

    اور حیرت زدہ دروازے

    یہ تو روز کا معاملہ ہے

    انجن کے کوئلے کی طرح

    جل نہ اٹھنا

    ورنہ

    راکھ کی طرح انڈیل دئے جاؤ گے

    اے میرے بد نصیب باپ

    زندگی کی چھوٹی بندرگاہوں پر

    بڑے جہاز لنگر انداز نہیں ہوتے

    کچھ عجیب نہیں کہ تم

    ہمیشہ ساحل پر کھڑے رہے

    یہ تمہارا اپنا مسئلہ تھا

    کہ تم نے

    موجوں کو واپس لوٹنے کے لئے چھوڑ دیا

    تم ان پر سوار نہ ہو سکے

    اور جہاز اپنے بادبان لہراتے ہوئے

    گزرتے گئے

    اور ہم

    جو تا عمر ایک ہی طرح کی زندگی جینے پر مجبور تھے

    اپنی اپنی جگہ خود فراموشی کی داستان لکھتے رہے

    انتظار کرتے رہے ایک نئے دن کا

    ایک نئی موج کا

    ایک نئے بادبان کے پھول اٹھنے کا

    ہم نے وقت کو اپنا جواز بنایا

    ابلتے دریا

    آتش خور پیڑ

    ایک بے انتہا زمین

    ایک بے برگ آسمان

    اے میرے بد نصیب باپ

    میرا مالک غلامی کے لئے نہیں بنا

    مگر تم جو ہم لوگوں سے بالکل الگ تھے

    تم تا عمر نقاب پوش رہے

    جب کہ ہم

    اپنی تمام کوششوں کے باوجود

    اپنے چہروں تک پہنچ نہ پائے

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 208)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے