Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا سال

شہروز خاور

نیا سال

شہروز خاور

MORE BYشہروز خاور

    کب ہوئی حاصل ہمیں تاریخ نامے سے نجات

    پھر نئے موسم کی آہٹ پھر نئی خوشبو کی بات

    پھر چمن میں دیدنی ہوگی نئے پھولوں کی عید

    پھر نئے پتوں کا استقبال اور خوش آمدید

    پھر وہی خوابوں کے کاروبار نیندوں کے عذاب

    پھر وہی رستہ وہی بے کیف منظر اور سراب

    پھر وہی ٹک ٹک گھڑی کی اور پرانے فاصلے

    پھر وہی آفس کی جلدی پھر وہی شکوے گلے

    پھر وہی سانسوں کی دھکم پیل ہوگی ریل میں

    ہر کوئی جاتا ہوا محسوس ہوگا جیل میں

    خواستہ نا خواستہ کرتے ہوئے سب کچھ قبول

    پھر نظر آئیں گے راہوں میں وہی خوش رنگ پھول

    پھر وہی دل پھر وہی دھک دھک وہی جینے کا روگ

    پھر وہی سب جانے پہچانے مگر انجان لوگ

    پھر وہی ہوٹل وہی کافی وہی سگریٹ سموک

    پھر وہی اپنے وہی اپنوں سے ہوگی نوک جھونک

    پھر وہی اک آسماں اور پھر وہی اپنی زمیں

    سب بدلتا یوں ہے جیسے کچھ بدلتا ہی نہیں

    سب وہی کردار ہوں گے تیر اور شمشیر کے

    سب وہی پچھلے قرینے ہوں گے رانجھا ہیر کے

    سال نو ہم خوب واقف ہیں ترے آغاز سے

    زخم دیرینہ ہرے ہوں گے نئے انداز سے

    بس نیا محسوس ہوتا ہے نئی پوشاک سے

    اور گزرتا جا رہا ہے جسم اپنی خاک سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے