Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظارہ درمیاں ہے

شائستہ یوسف

نظارہ درمیاں ہے

شائستہ یوسف

MORE BYشائستہ یوسف

    کوئی مجھ سے کہتا ہے سرگوشیوں میں

    کبھی آئینے کو

    سنوارو سجاؤ تو دیکھو

    کہ اس آئنہ میں تمہارے سوا

    اور کوئی نہیں ہے

    یہ پرچھائیاں یہ شبیہیں

    تو سب عکس ہیں

    ان زمانوں کا ایسے ماضی کا

    تاریخ جس کو اپنا بنانے سے

    انکار کرتی ہے

    کہ اس میں کوئی عکس جھوٹا نہیں ہے

    مگر سچ بھی تو اس کہانی کا ایک نہیں ہے

    تمہارا تصور

    تمہارا تخیل تو ایک دیوتا ہے

    وہی دیوتا جو ازل سے

    محبت کا مرکز

    محبت کا محور رہا ہے

    بڑی سادھنا سے لگن سے

    دعاؤں سے

    اس کو بلایا

    کہ آئینہ روشن ہو

    آنکھ اس کو دیکھے

    مگر کس کو دیکھے

    کہ جب بھی یہ آئینہ روشن ہوا ہے

    مرا عکس خود

    میری آنکھوں کا پردہ بنا ہے

    مأخذ:

    سونی پرچھائیاں (Pg. 211)

    • مصنف: شائستہ یوسف
      • ناشر: سلور لائن پرنٹرس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے