Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ پوچھو کس جہان رنگ و بو سے ہو کے آئے ہیں

جہاں دل سے متاع بے بہا ہم کھو کے آئے ہیں

قیامت تھا نظارہ اس گلستان محبت کا

نم رخسار گل سے چشم تر ہم دھو کے آئے ہیں

خدا اس خطۂ گلزار کو پھولا پھلا رکھے

جہاں ہم نو بہ نو تخم محبت بو کے آئے ہیں

محبت کرنے والوں کی محبت سے بہت کم تھا

دم رخصت ہم ان کے آگے جتنا رو کے آئے ہیں

ہماری خواب کی رنگینیوں کا پوچھنا کیا تھا

محبت کی فضا میں فرش گل پر سو کے آئے ہیں

علاء الدین سے مل کر ادھر لوٹے ہیں ہم جب سے

سب اہل دل یہ کہتے ہیں کہ ہم کچھ ہو کے آئے ہیں

ضیائیؔ اور نیرؔ کے سوا اور نام بھی ہوں گے

محبت کے صحیفوں میں فقط ان دو کے آئے ہیں

ٹھہرتے ہی ٹھہرتے یہ دل بیتاب ٹھہرے گا

ابھی کے دن ہوئے جب ہم کراچی ہو کے آئے ہیں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے