Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYبرکت رائے گیتا

    پہلے تو دیس بھارت امن و اماں کا گھر تھا

    رہتے تھے سب اکٹھے کوئی نہ خوف ڈر تھا

    کیا ہو گیا ہے اب یہ جھگڑے کی ہے سمائی

    کچھ بھول ہو گئی ہے سدا اپنی ہی گنوائی

    اپنے ہی بھائیوں پر آفت جو ڈھا رہی ہیں

    آپس میں پھوٹ کر کے عزت گنوا رہی ہیں

    امن و اماں کی دنیا برباد کر رہے ہیں

    ناحق و ناروا ہی فریاد کر رہے ہیں

    سنتا ہے کون اپنی ہم کس کو یہ سنائیں

    یہ بھول ہے سراسر کس طرح یہ بتائیں

    وحدت کے فلسفہ کو ہم نے مٹا دیا ہے

    دنیا ہے چند روزہ یہ بھی بھلا دیا ہے

    کچھ یاد بھی ہیں تم کو ایک برمہا کے معنی

    ہے لا شریک واحد پروردگار یعنی

    سارے جہاں میں ہستی اس کی ظہور اس کا

    آنکھوں میں نور اس کا دل میں سرور اس کا

    کثرت کی ایکسانی وحدت کا ہے نمونہ

    ہر ذرہ سے عیاں ہے الفت کا یہ نمونہ

    اہل وطن سے اپنی اب التجا یہی ہے

    باز آئیں جھوٹی ضد سے بس مدعا یہی ہے

    مأخذ:

    خواتین دکن کی اردو خدمات (Pg. 219)

    • مصنف: نصیر الدین ہاشمی
      • ناشر: سید عبدالرزاق بکسلر اینڈ پبلشر، حیدرآباد، دکن
      • سن اشاعت: 1940

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے