جہاں میں مثل علی اپنا نام پیدا کر
''دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر''
سبق یہ سیکھ علی کی خموشیوں سے ذرا
''سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر''
علی وہ ہے جو غریبی میں بھی امیر رہا
''خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر''
محبتوں کے بہت جام تو نے بخشے ہیں
فروغ عشق علی کا بھی جام پیدا کر
تو شہر علم کے در کا فقیر ہے تو عدیلؔ
''نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر''
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.