Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نذر اقبال

فیروزہ یاسمین

نذر اقبال

فیروزہ یاسمین

MORE BYفیروزہ یاسمین

    وہ اک مفکر عظیم شاعر

    تھا وہ اقبال شاعروں کا

    وہ زندگانی کا رازداں

    وہ کامرانی کا نغمہ خواں

    مقبول تھا ہند و پاک میں وہ یکساں

    ترانۂ ہند کا وہ خالق

    وہ فلسفی تھا وہ رہنما تھا

    دیا فلسفہ جس نے خودی و بے خودی کا

    تمام دنیا کے نظم ہائے سیاست

    تمام دنیا کے نقطہ ہائے نظر

    تھے اس کی چشم بینا میں روشن

    تھا مگر وہ عاشق ایشیا

    حریف تھا اہل مغرب کا وہ

    خطاب جس کو دیا تھا قوم نے اس کی

    وہی تھا شاعر مشرق

    تھا وہ مبلغ اسلام کا بے شک

    کہ اسلام ہے امن و راحت کا مذہب

    وہ تھا اک مرد کامل انساں مکمل

    گرچہ تھا برہمن زادہ کشمیر کا

    نظر میں اس کی تھا دیوتا سا

    وطن کی مٹی کا ہر ایک ذرہ

    خرد تھی اس کی نگاہ میں ہیچ و پست

    جنون عشق کا تھا وہ دل سے قائل

    وہ تھا اک پیغمبر علم و عمل کا

    تھی نہ محدود شاعری اس کی

    نہ تھا محدود دائرہ اس کے پیغام کا

    تھے مخاطب اس کے ساری دنیا کے عام و خاص

    کسانوں مزدوروں کا تھا وہ حامی

    کہہ گیا وہ اپنے شعر میں

    جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی

    اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو

    مأخذ:

    جھرنے (Pg. 140)

    • مصنف: فیروزہ یاسمین
      • ناشر: دبستان بھوپال، بھوپال
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے