Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نرالی راتیں

سجاد ظہیر

نرالی راتیں

سجاد ظہیر

MORE BYسجاد ظہیر

    کالی، جگمگاتی، نرالی راتیں

    رس بھری، مدماتی راتیں

    رات کی رانی خوشبو سے بھری

    تاروں کی مدھم نورانی چھاؤں میں

    ہلکی ٹھنڈی راتیں

    بیساکھی ہواؤں

    ''سارنگی کی لمبی الکسی سسکیوں''

    پیار کے رازوں سے بوجھل

    کہانی راتیں

    کہاں کھو گئیں ہیں یارب؟

    کھو جائیں

    تو پھر کھو جائیں

    لیکن وہ من موہک گھڑیاں

    خون میں جیسے گھل سی گئی ہیں

    وہ لڑکھڑاتے، ادھورے، نامکمل جملے

    اب بھی صاف سنائی دیتے ہیں

    ابروؤں، پلکوں ماتھے کی شکنوں کے

    بانکے ترچھے پل پل بدلتے زاویئے

    جو کیا کیا کچھ کہتے تھے

    دکھائی دیتے ہیں

    وہ نت نئی انوکھی بے انتہا خوشیاں

    موجود بھی ہیں زندہ بھی

    لیکن درد و الم کی موجیں بن کر

    دل کے گوشے گوشے میں پھیل گئی ہیں

    یہ تو سنا ہے زہر کبھی امرت بن جاتا ہے

    لیکن جب امرت خود زہریلا ہو جائے

    پھر آخر کوئی کیسے جئے؟

    مأخذ:

    aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 153)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے