Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نروان

سجاد سلیم

نروان

سجاد سلیم

MORE BYسجاد سلیم

    میں جب اندھا ہو جاؤں گا

    تب تم میری آنکھیں بن کر

    تازہ کھلنے والے پھولوں

    بچوں کے گالوں پر اترے رنگوں اور

    پرندوں کے بارے میں مجھے بتانا

    جب میری زباں پر

    انگاروں کے چھاج الٹائے جائیں گے

    تب تم ملنے جلنے والوں سے

    درختوں سے بادلوں اور ستاروں سے

    وہ باتیں کرنا جو میں نے برسوں سوچیں

    جب میرے پاؤں تھک جائیں گے

    تب تم ان پگڈنڈیوں کی گھاس ہری رکھنا

    جن پر میرے بچپن اور لڑکپن کی

    دھول ابھی تک اڑتی ہے

    اور میں جب مر جاؤں تو

    تم میرے ماتھے پر اک بوسہ

    اور سینے پر اک پھول رکھ دینا

    کیونکہ رونے دھونے والے لوگوں کی

    اس بھیڑ میں ایک تم ہی ہوں گی

    جو میرے سکھ کو سمجھ سکو گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے