Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلی برف باری

ظہور نظر

پہلی برف باری

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    دلچسپ معلومات

    (فروری 1970)

    نیلگوں ابر چھٹا

    سرمئی شام کے سورج کی طلائی کرنیں

    مرمریں برف کے بلور بدن پر برسیں

    جھومتے پیڑوں کی باہوں میں مہکتے جھونکے

    پینگ سی لے کے پری چہرہ منڈیروں کی جبیں پر امڈے

    دھند کی ملگجی آغوش میں خوابیدہ مکانوں کی چھتوں نے اپنی

    چھاتیاں کھول کے انگڑائیاں لیں

    زلزلہ تھا کہ مرا وہم تھا کچھ تھا جس سے

    تھرتھرا اٹھے مرے ہاتھ اور ان کے نیچے

    جھنجھنا اٹھی تھی یوں بالکنی کی ریلنگ

    جیسے بج اٹھیں کسی ساز کے تار

    اور میں لوٹ کے کمرے میں چلا آیا تھا

    احمریں شال میں لپٹی ہوئی اک لڑکی نے

    چائے کی پیالی مرے ہاتھ میں دیتے ہوئے ہولے سے کہا تھا اب تو

    اس سکوں زار میں کوئی بھی نہیں اپنے سوا

    تم جنہیں روگ سمجھتے تھے وہ سب لوگ گئے

    اولیں برف کے پڑتے ہی مری کا ہر گھر

    بے صدا چھوڑ گئے اس کے مکیں

    شور کا نام نہیں

    اب تو یوں چپ نہ رہو

    جی میں آیا تھا کہ اس سے کہہ دوں

    سب کہاں تم تو ابھی تک ہو یہاں پر لیکن

    جانے کیا سوچ کے خاموش رہا

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 229)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے