پل بھر کا بہشت
ایک وہ پل جو شہر کی خفیہ مٹھی میں
جگنو بن کر
دھڑک رہا ہے
اس کی خاطر
ہم عمروں کی نیندیں کاٹتے رہتے ہیں
یہ وہ پل ہے
جس کو چھو کر
تم دنیا کی سب سے دل کش
لذت سے لبریز اک عورت بن جاتی ہو
اور میں ایک بہادر مرد
ہم دونوں آدم اور حوا
پل کے بہشت میں رہتے ہیں
اور پھر تم وہی ڈری ڈری سی
بسوں پہ چڑھنے والی، عام سی عورت
اور میں دھکے کھاتا بوجھ اٹھاتا
عام سا مرد
دونوں شہر کے
چیختے دہاڑتے رستوں پر
پل بھر رک کر
پھر اس پل کا خواب بناتے رہتے ہیں
مأخذ:
Pakistani Adab (Pg. 155)
- مصنف: Dr. Rashid Amjad
-
- اشاعت: 2009
- ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.