Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندے

ادیب سہیل

پرندے

ادیب سہیل

MORE BYادیب سہیل

    پرندہ جو ہونٹوں پہ پر تولتا تھا

    اسے باز رکھنے کی خاطر اک آسیب تھا میرے در پے

    قد اس کا فلک ناپتا تھا

    نگاہیں اٹھاؤ جو چہرے کی جانب

    تو گھٹنے سے اٹکیں

    مجھے اس نے مہرے کی صورت اٹھایا

    اور اک سوئمنگ پول میں لا کے ڈالا

    وہ یہ چاہتا تھا کہ پانی میں یہ آگ بھڑکانے والی حسیں مچھلیاں

    مجھ کو رنگوں میں اپنے جکڑ لیں

    مرے خوں میں یہ آتش رنگ بھر کر

    مجھے بھسم کر دیں

    مگر جب نہ ہو پایا ایسا

    تو اس نے مجھے اک پہاڑی گپھا میں اتارا

    جہاں سیم و زر کا اک انبار سا تھا

    اس انبار میں کھل جا سم سم کی یاد آئی

    چالیس چوروں کی دہشت در آئی

    مجھے اس نے قاسم کی صورت میں دیکھا تھا

    اس کو یقیں تھا

    چکا چوند زر کی مجھے دشت نابود کی راہ پر ڈال دے گی

    مگر جب نہ ہو پایا ایسا

    تو اس نے مری اک کف دشت پر چاند اور دوسری پہ

    رکھا لا کے سورج

    اور خود اپنی ٹانگوں سے اے اور وی انگلیوں سے بنا کر

    عجب طنطنے سے کھڑا تھا

    مرے ہاتھ نے اس کی وی پر یہ چاند اور سورج اچھالے

    چھناکا ہوا زور کا میں نے دیکھا زمیں پر

    یہ چاند اور سورج شکستہ تھے

    اور ہونٹ کے مستقر سے

    پرندہ فضاؤں کے آغوش میں تیرتا تھا

    زمیں آسماں کے قلابے ملاتا ہوا دیو آسیب

    قد میں

    مری اونچی گردن کے جوتے کے ہمسر ہوا تھا

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 87)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے