Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پتھر ابابیلیں اور ہاتھی

غیاث متین

پتھر ابابیلیں اور ہاتھی

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    وہ لشکر

    اور وہ ہاتھی

    آگے بڑھ نہ سکے تھے

    اس پتھر کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے

    جسے چادر میں لپیٹ کر رکھا گیا تھا

    ان پر

    آسمان میں

    اڑتی ہوئی ابابیلوں نے

    اپنی چونچوں اور پنجوں سے

    کنکریوں کی بارش کی تھی

    آج پھر ویسا ہی

    ایک لشکر

    ہوا میں اڑتے ہوئے

    ہاتھیوں کے ساتھ

    بڑھ رہا ہے

    لیکن

    وہ ابابیلیں کہاں ہیں

    جنہوں نے

    آسمان سے کنکریوں کی بارش کی تھی

    اور اب

    وہ پتھر

    تلاش

    روح کی

    جسم میں

    مشترک ہے

    صدیوں سے

    اس پر بھی

    جانے کیوں کچھ لوگ

    قیامت سے ڈر کر

    پہاڑوں پہ

    چڑھ رہے ہیں

    کیوں نہ ہم

    جو اپنے ہی جسموں میں قید ہیں

    نیچے

    اتر کر

    اس قیامت کا

    انتظار کریں

    جو بھی

    ابھی نہیں آئی

    مأخذ:

    زینہ زینہ راکھ (Pg. 51)

    • مصنف: غیاث متین
      • ناشر: حیدرآباد لٹریری فورم
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے