پیام
دلچسپ معلومات
حصہ دوم ـ 1905 سے 1908 تک ( بانگ درا)
عشق نے کر دیا تجھے ذوقِ تپش سے آشنا
بزم کو مثلِ شمعِ بزم حاصلِ سوز و ساز دے
شانِ کرم پہ ہے مدار عشقِ گرہ کشاے کا
دَیر و حرم کی قید کیا! جس کو وہ بے نیاز دے
صورتِ شمع نُور کی مِلتی نہیں قبا اُسے
جس کو خدا نہ دہر میں گریۂ جاں گداز دے
تارے میں وہ، قمر میں وہ، جلوہ گہِ سحَر میں وہ
چشمِ نظارہ میں نہ تُو سُرمۂ امتیاز دے
عشق بلند بال ہے رسم و رہِ نیاز سے
حُسن ہے مستِ ناز اگر تُو بھی جوابِ ناز دے
پیرِ مغاں! فرنگ کی مے کا نشاط ہے اثر
اس میں وہ کیفِ غم نہیں، مجھ کو تو خانہ ساز دے
تجھ کو خبر نہیں ہے کیا! بزم کُہن بدل گئی
اب نہ خدا کے واسطے ان کو می مجاز دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.