پیش گوئی
بیکاری ہوگی فاقے ہوں گے
جو انساں سڑکوں پر ہیں
سڑکوں پر ہی رہیں گے
جو دکھ سہتے ہیں دکھ ہی سہیں گے
رشوت خوری اور غبن کی دفتر دفتر دھوم رہے گی
کمزوروں پر شہہ زوروں کا ظلم رہے گا
حق داروں کو مل نہ سکے گا
مجرم سب آزاد رہیں گے
منصف بھی انصاف سے بے بہرہ ہوگا
سچ پر پہرہ ہوگا
امن کی جن سے امیدیں ہیں ظلم کے نغمے گائیں گے
جنتا کا حق نیتا کھا جائیں گے
صرف زبانی ہمدردی کا شور مچائیں گے
اس کے علاوہ سال نو کے دامن میں
کچھ بھی نہ ہوگا
سال نو کی آمد سے دل ڈرتا ہے
دل آخر دل ہے
پھر بھی امیدیں کرتا ہے
کاش کوئی سال نو مل کر
مجھ کو بتائے
میں جھوٹا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.