Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر وہی رات

شاہد عشقی

پھر وہی رات

شاہد عشقی

MORE BYشاہد عشقی

    پھر وہی رات ہے ویرانئ دل ہے میں ہوں

    تم نہ مل کر جو بچھڑتیں تو بہت آساں تھا

    زیست کے اجنبی رستوں سے گزرنا میرا

    تم نے بدلا جو نہ ہوتا مرا معیار نظر

    کوئی مشکل نہ تھا دنیا میں بہلنا میرا

    اپنی تنہائی کا درد آج کہاں سے لاؤں

    کس سے فریاد کروں کس سے مداوا چاہوں

    بھول تک بھی نہ سکوں جس کو بھلانا چاہوں

    اے مری وحشت دل تو ہی بتا کیا چاہوں

    رنگ رخسار گل و لالہ میں کب تک ڈھونڈوں

    لب سمجھ کر ترے شعلوں کو کہاں تک چوموں

    مرمریں جسم کے احساس میں کھویا کھویا

    چاندنی راتوں میں بے وجہ کہاں تک گھوموں

    تیرے انفاس کی خوشبو سے معطر ہے جو دل

    نکہت لالہ و گل سے وہ کہاں بہلے گا

    جس نے کل تک ترے کھلتے ہوئے لب دیکھے تھے

    آج کلیوں کے چٹکنے کو کہاں سمجھے گا

    ایک کوندا سا تو لپکا تھا مری آنکھوں میں

    پھر اندھیرے کے سوا کچھ نظر آیا نہ مجھے

    اک ستارہ سا تو ٹوٹا تھا مری راتوں میں

    معجزہ پھر کوئی آنکھوں نے دکھایا نہ مجھے

    پھر وہی رات ہے ویرانئ دل ہے میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے