Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانی کہانی پڑھ رہا ہوں

اسلم مرزا

پرانی کہانی پڑھ رہا ہوں

اسلم مرزا

MORE BYاسلم مرزا

    سحر دم

    کے جب چار پچیس بجتے ہیں

    لوکل گزرتی ہے

    مدت ہوئی

    میں اسی وقت بیدار ہوتا ہوں

    یوں زندگی کے تسلسل کا حصہ رہا ہوں

    کئی سال پہلے جو میں نے کہانی لکھی تھی

    اسے آج پھر پڑھ رہا ہوں

    گھڑی کی طرف بھی نگاہیں ہیں میری

    اداسی میں ڈوبا چلا ہوں

    کہانی کے کردار

    یوں سامنے مسکراتے کھڑے ہیں

    کہ جیسے ابھی

    آج اسی ایک لمحے میں

    تخلیق ہاتھوں سے میرے ہوئی ان کی

    میں دیکھتا ہوں

    یہ ذاکر

    یہ سلمیٰ

    یہ سلمیٰ کی امی

    یہ سلمیٰ کی چھوٹی بہن

    گوری جاپانی گڑیا

    شرارت سے کرتے پہ میرے

    قلم کی سیاہی سے تجریدی پینٹنگ میں مشغول

    ہنستی چلی جا رہی ہے

    کہانی کے کردار

    لفظوں کی چادر میں لپٹے ہوئے سو رہے ہیں

    مگر گفتگو ان کی

    سب اختراعی تھی میری

    سبھی باتیں میں کر رہا تھا

    مجھے فکر ہے میری لوکل نہ چھوٹے

    زمانہ ہوا

    اس کہانی میں

    میں بھی کہیں ہوں

    کہانی سناتا ہوں

    کردار کے منہ سے میں بولتا ہوں

    اچانک وہ کردار

    ماضی کی خوابیدہ بوجھل فضا سے نکل کر

    مرے سامنے آ کھڑے ہوں

    تو ممکن ہے

    پہچان ان کی مرے واسطے

    خوب تکلیف دہ جاں گسل اور دشوار ہو

    میں اداسی میں ڈوبا چلا ہوں

    کئی سال پہلے جو میں نے لکھی تھی

    کہانی اسے پڑھ رہا ہوں

    کہیں پہلی لوکل نہ چھوٹے

    کہانی نہ بن جاؤں میں بھی

    کہیں دوسرا مجھ کو پڑھنے نہ بیٹھے کوئی

    مأخذ:

    گیلے پتّوں کی مسکان (Pg. 56)

    • مصنف: اسلم مرزا
      • ناشر: نوائے دکن پبلی کیشنز، اورنگ آباد
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے