Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پورا چاند

درشکا وسانی

پورا چاند

درشکا وسانی

MORE BYدرشکا وسانی

    پورا چاند

    پورا چاند نہیں دیا تم نے مجھے

    میری یہ نادان شکایت یاد ہے تمہیں

    چھوٹے سے گھر کی ٹوٹی ہوئی چھت سے

    چاند کو ٹکڑوں میں دیکھا کرتی تھی

    تم مجھے دیکھتے رہتے

    میں چھت میں کچھ ڈھونڈھا کرتی تھی

    ہاتھ بڑھا کر چھو لوں جی کرتا تھا

    تمہارے ہاتھ میں پروئی انگلیاں

    چھوٹا نہیں کرتی تھی

    کتنی راتیں اسی ارمان میں گزری

    ٹارچ سے نکلتی روشنی کی طرح

    میرے چہرے پر بکھری تھوڑی سی چاندنی کو

    اپنی انگلیوں سے چھو کر

    تم کہتے تھے پورا چاند

    اور تمہاری باہوں کی ٹھنڈک میں

    وہ ارمان گمشدہ ہوتا گیا

    رسی پہ ٹنگی تمہاری سفید قمیص

    دیکھے بنا نیند نہیں آتی اب

    تمہارے پیار کے اجالوں سے بہتر

    کوئی اور نور ہوگا

    رات بھر کا عمر بھر کا

    پورے چاند کا وہ ادھورا ارمان

    سو گیا میرے بھیتر سکون سے

    اپنا بھرا پورا آسمان اوڑھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے