Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیار کرتے رہو

عدیل زیدی

پیار کرتے رہو

عدیل زیدی

MORE BYعدیل زیدی

    سب کہ سنتے رہو

    پیار کرتے رہو

    اور کچھ نہ کہو

    چاہے بولیں نہ وہ

    لب کو کھولیں نہ وہ

    دل الگ بات ہے

    اپنے لہجہ میں بھی

    پیار گھولیں نہ وہ

    اپنا جو فرض ہے

    اس طرح ہو ادا

    جیسے ایک قرض ہے

    کوئی جو کچھ کہے

    اس کہ سنتے رہو

    پیار کرتے رہو

    اور کچ نہ کہو

    بے خیالی میں ہی

    لب اگر کھل جائیں

    اور زباں پر کبھی

    کوئی سچ آ گیا

    یوں سمجھ لوں کہ پھر

    سلسلہ جتنے تھے

    درمیاں جو بھی تھا

    خواب دیکھے تھے جو

    سب بکھیر جائیں گے

    ایسا کرنا نہیں

    سب کی سننا مگر

    تم بکھرنا نہیں

    مسلے سب کے سب

    ہیں سفید و سیاہ

    مسئلوں میں کبھی

    رنگ بھرنا نہیں

    دل میں گر پیار ہو

    لب پہ اقرار ہو

    پیار ہی پیار بس

    حرف اظہار ہو

    گر انا یہ کہے

    دل نہ مل پائیں گے

    اس پہ مت جائیے

    کھوٹی ہے یہ انا

    اس سے کچھ نہ بنا

    دل کی باتیں سنو

    فاصلے سے صحیح

    پیار کرتے رہو

    اور کچھ نہ کہو

    رستہ ایک ہے

    مدعا ایک ہے

    اک ہماری ہے کیا

    ساری دنیا کا ہی

    سلسلہ ایک ہے

    ایک آئے تھے ہم

    ایک آئے تھے تم

    ایک ہے یہ سفر

    بھیڑ کتنی بھی ہو

    اپنی اپنی جگہ

    ہر کوئی ایک ہے

    نام ہیں گو جدا

    پر خدا ایک ہے

    بس خدا کی طرح

    سب کی سنتے رہو

    پیار کرتے رہو

    اور کچھ نہ کہو

    کہنے سننے سے تو

    کچھ بدلتا نہیں

    رات جاتی نہیں

    دن ٹھہرتا نہیں

    ہونے والا ہے کیا

    کچھ بھی کھلتا نہیں

    وقت کم ہے بہت

    اتنے کم وقت میں

    جس قدر کر سکو

    پیار کرتے رہو

    اور کچھ نہ کہو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    سدھیر نرائن

    سدھیر نرائن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے