Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیارے پیارے

عادل اسیر دہلوی

پیارے پیارے

عادل اسیر دہلوی

MORE BYعادل اسیر دہلوی

    پڑھنا لکھنا سکھائے

    اچھی راہ بتائے

    بد سے ہمیں بچائے

    اچھا بچہ بنائے

    بھیا پیارا پیارا

    گھنٹی خوب بجائے

    بستہ بھی لٹکائے

    مکتب لے کر جائے

    جلدی سے پہنچائے

    رکشا پیارا پیارا

    پھولوں پر اترائے

    خوشبو بھی بکھرائے

    گھر آنگن مہکائے

    ہریالی بھی لائے

    گملا پیارا پیارا

    بھیا لے کر جائے

    سرکس بھی دکھلائے

    لڈو بھی کھلوائے

    جو چاہو مل جائے

    میلہ پیارا پیارا

    جب جب یہ لہرائے

    سب کی شان بڑھائے

    جس کے ہاتھ یہ آئے

    آگے بڑھتا جائے

    جھنڈا پیارا پیارا

    تاریکی میں آئے

    بستر تک پہنچائے

    لوری بھی سنوائے

    سپنے بھی دکھلائے

    سونا پیارا پیارا

    سب کو مار بھگائے

    جو دیکھے ڈر جائے

    الٹی شامت لائے

    دشمن کوئی آئے

    ڈنڈا پیارا پیارا

    بارش میں کام آئے

    باہر لے کر جائے

    خود تو بھیگا جائے

    لیکن ہمیں بچائے

    چھاتا پیارا پیارا

    جگ مگ روپ دکھائے

    چندا ریجھا جائے

    رستہ بھی بتلائے

    لیکن ہاتھ نہ آئے

    تارا پیارا پیارا

    تل کر منا کھائے

    خاگینہ بنوائے

    سالن میں پک جائے

    منی کو للچائے

    انڈا پیارا پیارا

    جب یہ موسم آئے

    صحت خوب بنائے

    ڈھیروں کپڑے لائے

    پھر بھی دور نہ جائے

    جاڑا پیارا پیارا

    کھانا جب بھی آئے

    آگے بڑھ کر لائے

    ہم کو سب کھلوائے

    خود بھوکا رہ جائے

    چمچہ پیارا پیارا

    بازاروں میں نکلے

    ہاتھ میں سب کے لٹکے

    جو کچھ بھی یہ دیکھے

    اپنے پیٹ میں رکھے

    تھیلا پیارا پیارا

    میٹھا میٹھا کھاؤ

    منا بولے لاؤ

    جلدی سے پکواؤ

    سارا چٹ کر جاؤ

    حلوہ پیارا پیارا

    چاہے کوئی بلائے

    سب کی گود میں جائے

    دیکھے تو للچائے

    ٹافی بسکٹ چائے

    ننھا پیارا پیارا

    پانی ٹھنڈا کر دے

    سر پہ کٹورا رکھے

    دوڑے آئیں پیارے

    جو چاہے وہ پی لے

    مٹکا پیارا پیارا

    صورت رنگ برنگی

    حالت بھی ہے اچھی

    بستر کا ہے ساتھی

    عادت میں ہے نرمی

    تکیہ پیارا پیارا

    گرمی دور بھگائے

    ٹھنڈا موسم لائے

    تھوڑی بجلی کھائے

    بہتر کام بنائے

    پنکھا پیارا پیارا

    چم چم چمکا جائے

    بجلی سا لہرائے

    جلدی جلدی آئے

    ساتھ میں چلتا جائے

    جوتا پیارا پیارا

    سب سے پہلے جاگے

    پیڑ پہ چڑھ کے بیٹھے

    دیواروں پر بھاگے

    ککڑوں ککڑوں چیخے

    مرغا پیارا پیارا

    گھر میں دوڑ لگائے

    باہر بھاگ کے جائے

    بلی پر غرائے

    ننھے کو بہلائے

    کتا پیارا پیارا

    پیٹھ پہ ہمیں بٹھائے

    سرپٹ دوڑ کے جائے

    منزل پر پہنچائے

    تب جا کر سستائے

    گھوڑا پیارا پیارا

    جلدی سے اٹھ جائے

    چیخے اور چلائے

    دانہ پتے کھائے

    پھر بھوکا رہ جائے

    بکرا پیارا پیارا

    پنجرے میں پر تولے

    ٹھمک ٹھمک کر ڈولے

    جب بھی منہ کو کھولے

    میٹھی بولی بولے

    طوطا پیارے پیارا

    روئی کو لپٹائے

    دھاگا بنتا جائے

    ہاتھوں میں بل کھائے

    بل کھا کر لہرائے

    تکلا پیارا پیارا

    چوروں سے لڑ جائے

    ڈاکو سے ٹکرائے

    جو بھی چابی لائے

    اس کے بس میں آئے

    تالا پیارا پیارا

    سڑکیں بھی دکھلائے

    گلیوں میں لے جائے

    کون کدھر کو جائے

    بھید یہ سب بتلائے

    نقشہ پیارا پیارا

    کلیوں پر منڈ لائے

    پھولوں سے بتلائے

    ناچے جھومے گائے

    مستی میں لہرائے

    بھونرا پیارا پیارا

    شب کو منہ دکھلائے

    سورج سے شرمائے

    بادل میں چھپ جائے

    رات ہوتے ہی آئے

    چندا پیارا پیارا

    جھیل کے پاس ہی بیٹھے

    چھوٹی مچھلی پکڑے

    ہنس ہو کوئی جیسے

    موتی کھانے آئے

    بگلا پیارا پیارا

    آنکھوں سے لگ جائے

    راحت ہی پہنچائے

    کالے کالے شیشے

    ابر کے ٹکڑوں جیسے

    چشمہ پیارا پیارا

    میرا ہمدم ساتھی

    ایسا نہ ہوگا کوئی

    صورت بھی ہے پیاری

    سیرت بھی ہے اچھی

    بستہ پیارا پیارا

    وقت پہ سو کر اٹھے

    وقت پہ اپنے کھیلے

    وقت پہ پڑھنے جائے

    اول نمبر آئے

    بچہ پیارا پیارا

    مأخذ:

    (Pg. 300)

    • مصنف: عادل اسیر دہلوی
      • ناشر: ملک بکڈپو، دہلی
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے