Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قہقہے

MORE BYعبدالمتین نیاز

    دنیا سے کر کے پیار لگائیں گے قہقہے

    غم پر ہزار بار لگائیں گے قہقہے

    دنیا ہنسے گی اپنی حماقت پہ جب کبھی

    ہم اور بے شمار لگائیں گے قہقہے

    کچھ غم نہیں ہے ہم کو زمانے کا دوستو

    پت جھڑ ہو یا بہار لگائیں گے قہقہے

    گھر والے اس مرض سے پریشان ہوں تو کیا

    بے وجہ بار بار لگائیں گے قہقہے

    دیکھیں گے ہم لطیفوں بھرے خواب رات بھر

    پھر صبح مل کے یار لگائیں گے قہقہے

    کچھ فکر پاس فیل کی ہم کو نہیں حضور

    ہوں امتحاں ہزار لگائیں گے قہقہے

    دو دن کی زندگی میں رہے کیوں اداس دل

    جب ہوں گے بے قرار لگائیں گے قہقہے

    ڈیڈی لگیں گے ریل کا انجن ہمیں نیازؔ

    سلگے گا جب سگار لگائیں گے قہقہے

    مأخذ:

    تتلیوں کے گیت (Pg. 45)

    • مصنف: عبدالمتین نیاز
      • ناشر: عبدالمتین نیاز
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے