Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قطرۂ شبنم

حامد حسن قادری

قطرۂ شبنم

حامد حسن قادری

MORE BYحامد حسن قادری

    آہ اے شبنم کے قطرے تیری حالت دیکھ کر

    پانی ہو ہو کر بہے جاتے ہیں میرے دل جگر

    عمر کم کو ساتھ اے نادان کیوں لایا ہے تو

    ایک شب کے واسطے دنیا میں کیا آیا ہے تو

    ہائے مل جائیں گے سب ارمان تیرے خاک میں

    صبح اب نزدیک ہے سورج ہے تیری تاک میں

    بے ثباتی اور پھر ایسی ہزار افسوس ہے

    زندگیٔ مختصر پر لاکھ بار افسوس ہے

    دیکھ کر تجھ کو نکل آئے یہ آنسو کس لیے

    چل گیا دل پر ہمارے تیرا جادو کس لیے

    آب داری میں ہے بڑھ چڑھ کر در غلطاں سے تو

    کیا مشابہ ہے کسی کے گوہر دنداں سے تو

    یا پسینہ ہے کسی معشوق کے رخسار کا

    یا کوئی قطرہ ہے دود آہ آتش بار کا

    تجھ میں یہ دل بستگی آئی کہاں سے کیا ہے تو

    باغ میں جا کر جو دیکھو حسن کا دریا ہے تو

    گود میں لیتے ہیں تجھ کو جان تو پھولوں کی ہے

    تیرے دم سے تیرے باعث آبرو پھولوں کی ہے

    زرد پتا ہو گیا تھا روئے پر انوار گل

    شرم رکھ لی تو نے بن کر غازۂ رخسار گل

    لیلئ شب باغ میں آتی ہے دن کو ٹال کر

    موتیوں کا تیرے ہار اپنے گلے میں ڈال کر

    پھول پتے سبزۂ خوابیدہ کی تو جان ہے

    آب داری تجھ پہ صدقے تازگی قربان ہے

    پلتی ہے ہر اک کلی تیری بغل میں رات بھر

    رہتی بستی ہے ترے موتی محل میں رات بھر

    الغرض بالیدگی پودوں کی تیرا کام ہے

    چشمۂ آب خضر تیری تری کا نام ہے

    ساری رونق گلشن عالم کی تیرے دم سے ہے

    تازگئ سبزہ و گل قطرۂ شبنم سے ہے

    مأخذ:

    سفینۂ نثر و نظم (Pg. 37)

    • مصنف: حامد حسن قادری
      • ناشر: مطبع بھارت آفسیٹ، دہلی
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے