Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قوم سے خطاب

امین سلونوی

قوم سے خطاب

امین سلونوی

MORE BYامین سلونوی

    سن مری باتیں ذرا سن اے ذلیل و خوار قوم

    اے وطن دشمن ستم آزار اے غدار قوم

    بے نوا بے رحم اپنی جان سے بیزار قوم

    بے حمیت بد نصیب اے مفلس و نادار قوم

    اپنی حالت پر تجھے اب شرم کیوں آتی نہیں

    کیا غریب آزاریاں بھی تجھ کو تڑپاتی نہیں

    جب نہیں پاتی ہے کھانے کو تو پیتی ہے لہو

    مردم آزاری کی کرتی ہے تلاش و جستجو

    بھائیوں سے اپنے ہی لڑتی ہے تو اے تند خو

    تجھ میں اب انسانیت کی بھی نہیں باقی ہے بو

    تو بہادر ہے مگر اپنے ہی گھر کے واسطے

    تجھ میں ہمت ہے مگر دیوار و در کے واسطے

    بے حسی افلاس اور بغض و عداوت تجھ میں ہے

    رنجش بے جا و کینہ اور نفرت تجھ میں ہے

    غیر کی ہمدرد اپنوں سے کدورت تجھ میں ہے

    کیا بتائیں تجھ کو جو اے بے مروت تجھ میں ہے

    تیرے جو اعمال ہیں وہ ہیں ریا کے واسطے

    با خدا تجھ میں نہیں کوئی خدا کے واسطے

    دیر و مسجد چھوڑ شیخ و برہمن کے واسطے

    غنچہ و گل وقف کر اہل چمن کے واسطے

    شمع محفل کر فروزاں انجمن کے واسطے

    تجھ کو جو کرنا ہے کر اپنے وطن کے واسطے

    اس سے کچھ حاصل نہیں وہ صلح ہو یا جنگ ہو

    تجھ کو اپنے رنگ سے مطلب ہے کوئی رنگ ہو

    بس یہی ہے کفر تیرا اور یہی اسلام ہے

    بس یہی آغاز تیرا اور یہی انجام ہے

    بس یہی تحفہ ہے تیرا اور یہی انعام ہے

    بس یہی اک مدعا ہے اور یہی پیغام ہے

    گر رہا ہے تیرا گھر ہاتھوں پہ اس کو تھام لے

    وقت عجلت کا ہے جلدی اٹھ خدا کا نام لے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے