اے ماں اے ماں تجھ کو سلام بھارت ماتا کو پرنام
تو تو کیسی پیاری ماں ہے
سب ماؤں سے اچھی ماں ہے
لاڈ اٹھانے والی ماں ہے
اپنی ماں ہے اپنی ماں ہے
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
تیری مانگ میں گنگا جل ہے
بھرا پرا تیرا آنچل ہے
ہریالی ہے پھول ہے پھل ہے
تیری گود سکھ منڈل ہے
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
سب سے اونچے پربت والی
سب سے بڑھ کر شوکت والی
سب سے بھاری دولت والی
عزت والی عظمت والی
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
تیری چھاتی دھرم سمندر
جس کی موجیں مسجد مندر
دونوں کی ہے گونج برابر
اللہ اللہ ایشور ایشور
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
ہندو مسلم گورے کالے
پریم کی دارو کے متوالے
سب ہیں تیری گود کے پالے
سب ہیں بات پہ مرنے والے
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
تیرے دودھ کی سب میں طاقت
الفت عزت ہمت جرأت
تیری دعائیں فتح و نصرت
تیرے پاؤں کے نیچے جنت
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
اب تو لٹیرے تجھ کو لوٹیں
بے بھگتے بھگتان نہ چھوٹیں
ہاتھ میں دھن ہو بازو ٹوٹیں
گھور کے دیکھیں آنکھیں پھوٹیں
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
تجھ سے آشیرباد جو پائیں
آرزو ایسے بھی تن جائیں
بجلی بن کر آفت ڈھائیں
دور ہوں پھر تو ساری بلائیں
ماتا کو پرنام اے ماں اے ماں تجھ کو سلام
اے ماں اے ماں تجھ کو سلام بھارت ماتا کو پرنام
مأخذ:
Urdu Me.n Qaumi Shayri ke 100 Saal (Pg. E-248 B-251)
-
- اشاعت: 1959
- ناشر: پرکاشن شاکھا محکمۂ اطلاعات، یو پی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.