Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قسمت کا پڑھنے والا

جیلانی کامران

قسمت کا پڑھنے والا

جیلانی کامران

MORE BYجیلانی کامران

    دلچسپ معلومات

    (راوی، گورنمنٹ کالج، لاہور مئی 1973ء)

    میرے ہاتھ پہ لکھا کیا ہے

    عمر کے اوپر برق کا گہرا سایہ کیا ہے

    کون خفا ہے

    راہ کا بوڑھا پیڑ جھکا ہے چڑیاں ہیں چپ چاپ

    آتی جاتی رت کے بدلے گرد کی گہری چھاپ

    گرد کے پیچھے آنے والے دور کی دھیمی تھاپ

    رستہ کیا ہے منزل کیا ہے

    میرے ساتھ سفر پر آتے جاتے لوگو محشر کیا ہے

    ماضی حال کا بدلا بدلا منظر کیا ہے

    میں اور تو کیا چیز ہیں تنکے پتے ایک نشان

    عکس کے اندر ٹکڑے ٹکڑے ظاہر میں انسان

    کب کے ڈھونڈ رہے ہیں ہم سب اپنا نخلستان

    ناقہ کیا ہے محمل کیا ہے

    شہر سے آتے جاتے لوگو دیکھو راہ سے کون گیا ہے

    جلتے کاغذ کی خوشبو میں غرق فضا ہے

    چاروں سمت سے لوگ بڑھے ہیں اونچے شہر کے پاس

    آج اندھیری رات میں اپنا کون ہے راہ شناس

    خواب کی ہر تعبیر میں گم ہے اچھی شے کی آس

    دن کیا شے ہے سایہ کیا ہے

    گھٹتے بڑھتے چاند کے اندر دنیا کیا ہے

    فرش پہ گر کر دل کا شیشہ ٹوٹ گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے