Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدرت کے تماشے

شان الحق حقی

قدرت کے تماشے

شان الحق حقی

MORE BYشان الحق حقی

    پھول کھلے ہیں رنگ برنگے

    گملوں میں جو بیج تھے بوئے

    ان میں سے کچھ پودے پھوٹے

    کچھ کو گملوں ہی میں چھوڑا

    کچھ کو کیاری میں جا بویا

    ان پہ پڑیں پانی کی پھواریں

    جھوم اٹھی پودوں کی قطاریں

    روز بڑھیں وہ انگل انگل

    پھیلیں پتیاں ابھرے ڈنٹھل

    ان میں سے پھر کلیاں پھوٹیں

    رنگوں کی پچکاریاں چھوٹیں

    وہ جو شام کو اک کلی تھی

    صبح ہوئی تو پھول بنی تھی

    مٹی میں تو کچھ بھی نہیں تھا

    دانہ ہی بس اک بویا تھا

    آئے کہاں سے پھول یہ پیارے

    اتنے اچھے اتنے پیارے

    مٹی میں سے پیڑ ابھرے ہیں

    شاخوں میں سے پھول کھلے ہیں

    پھول کھلے ہیں رنگ برنگے

    ہیں یہ سب قدرت کے تماشے

    مأخذ:

    اردو ادب (Pg. 24)

      • ناشر: نامعلوم تنظیم
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے