رفتگاں
ہیں یاد ہائے رفتہ کے دیوار و در کہاں
وہ سنگ آستاں کہاں وہ رہ گزر کہاں
دشت وفا میں دعوت دیوانگی کسے
مجبور غم کو رخصت آہ سحر کہاں
ان راستوں میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں نقش پا
اے ہمرہان تازہ وہ اہل سفر کہاں
ہے کون جس کو نذر کریں آنسوؤں کے پھول
لے جائیں آج آبروئے چشم تر کہاں
ہر اجنبی سے پوچھ رہے ہیں نشان راہ
نو واردان شہر کو گھر کی خبر کہاں
در در کی خاک چھانتے یہ دن تو کٹ گیا
اب فکر شب ہے دیکھیے ہوگی بسر کہاں
مأخذ:
Shahr-e-Gumnaam (Pg. 64)
- مصنف: منیب الرحمن
-
- اشاعت: 1983
- ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
- سن اشاعت: 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.