Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگین وادی

نذیر مرزا برلاس

رنگین وادی

نذیر مرزا برلاس

MORE BYنذیر مرزا برلاس

    افق کے اس طرف کہتے ہیں اک رنگین وادی ہے

    وہاں رنگینیاں کہسار کے دامن میں سوتی ہیں

    گلوں کی نکہتیں ہر چار سو آوارہ ہوتی ہیں

    وہاں نغمے صبا کی نرم رو موجوں میں بہتے ہیں

    وہاں آب رواں میں مستیوں کے رقص رہتے ہیں

    وہاں ہے ایک دنیائے ترنم آبشاروں میں

    وہاں تقسیم ہوتا ہے تبسم لالہ زاروں میں

    سنہری چاند کی کرنیں وہاں راتوں کو آتی ہیں

    وہاں پریاں محبت کے خدا کے گیت گاتی ہیں

    کنار آب حسن و عشق باہم سیر کرتے ہیں

    گئی گزری غلط فہمی کا ذکر خیر کرتے ہیں

    وہاں کے رہنے والوں کو گنہ کرنا نہیں آتا

    ذلیل و مبتذل جذبات سے ڈرنا نہیں آتا

    وہاں اہل محبت کا نہ کوئی نام دھرتا ہے

    وہاں اہل محبت پر نہ کوئی رشک کرتا ہے

    محبت کرنے والوں کو وہاں رسوا نہیں کرتے

    محبت کرنے والوں کا وہاں چرچا نہیں کرتے

    ہم اکثر سوچتے ہیں تنگ آ کر کہیں چل دیں

    مری جاں! اے مرے خوابوں کی دنیا چل وہیں چل دیں

    افق کے اس طرف کہتے ہیں اک رنگین وادی ہے

    مأخذ:

    Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 1050)

    • مصنف: Dr. Abdul Wahid
      • ناشر: Feroz sons Printers Publishers and Stationers

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے