Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریٹ غزل

بلبل کاشمیری

ریٹ غزل

بلبل کاشمیری

MORE BYبلبل کاشمیری

    پہلے مکاں کے ریٹ بڑھے پھر غذا کے ریٹ

    پھر بڑھتے بڑھتے بڑھ گئے آب و ہوا کے ریٹ

    بھیجے ہیں میرے یار نے خط میں بڑھا کے ریٹ

    کیسے ادا کروں میں یہ ناز و ادا کے ریٹ

    جل جل کے بجھ گیا ہے یہ دل گیس کی طرح

    جب ہم نے بل میں دیکھے ہیں بجلی جلا کے ریٹ

    گر ہو سکے تو انگلیاں کانوں میں ٹھونس دیں

    آتے ہیں گھر میں فون کی گھنٹی بجا کے ریٹ

    رفتار میں یہ ریل سے بڑھ کر ہیں تیز رو

    کیا بس چلے کہ ریٹ ہیں بس کے بلا کے ریٹ

    چاہا شراب چھوڑ دوں کھا کر کوئی دوا

    دیکھا تو ہیں شراب سے بڑھ کر دوا کے ریٹ

    ارزاں ہے موت زندگی مہنگی ہے دوستو

    پوچھو کسی مریض سے دار الشفا کے ریٹ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے