Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتے کی زنجیر

اعجاز علی ارشد

رشتے کی زنجیر

اعجاز علی ارشد

MORE BYاعجاز علی ارشد

    دل کی گہرائی سے میں نے چاہا تجھے

    اپنے خوابوں کی دنیا تجھے سونپ دی

    بے نیازانہ تو مثل شمع سحر

    میری حالت سے بے فکر جلتی رہی

    اور

    آنکھوں کا کاجل پگھلتا رہا

    قربتوں میں بھی تھے اس قدر فاصلے

    دونوں ملتے رہے اجنبی کی طرح

    کتنے دن آئے اور آ کے جاتے رہے

    میری جانب سے اظہار الفت نہیں

    تیری جانب سے کوئی اشارا نہیں

    میں نے سمجھا تری بے رخی دیکھ کر

    تیرے دل میں ہی جیسے حرارت نہیں

    مجھ سے رشتہ نہیں

    کچھ تعلق نہیں کچھ محبت نہیں

    اور تجھ سے مرا پیار یک طرفہ ہے

    دن گزرتے رہے

    اور پھر

    میں نے دیکھا جو کل کاپیوں پر تری

    نام لکھ لکھ کے اپنا مٹایا ہوا

    یہ یقیں آ گیا

    درد دل یہ مرا صرف میرا نہیں

    بلکہ تیرا بھی ہے

    راہ الفت میں تو بھی مرے ساتھ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے