Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روایت شکن

علی اعجاز تمیمی

روایت شکن

علی اعجاز تمیمی

MORE BYعلی اعجاز تمیمی

    فیض لے کر میرؔ سے آیا ہوا

    دیکھیے اک شخص اترایا ہوا

    ہر سخنور سے یہی کہتا ہے اب

    مستند ہے میرا فرمایا ہوا

    مانتا ہوں یہ بجا ہے ٹھیک ہے

    اس نے جو جتنا کہا ہے ٹھیک ہے

    یہ نیا اسلوب لائے کس طرح

    شعر میں جدت دکھائے کس طرح

    اس کا ہر اک لفظ ہے مانگا ہوا

    یعنی اب تک جو کہا ہے بھیک ہے

    اس پہ کھلتے ہی نہیں غم بعد کے

    عہد و عصر خانماں برباد کے

    میرؔ و غالبؔ کا زمانہ اور ہے

    عہد حاضر کا فسانہ اور ہے

    اس کو کیا معلوم کیا سے کیا ہوئے

    ہائے کتنے حشر ہیں برپا ہوئے

    اس کو کیا معلوم غربت کی گھڑی

    خواب سارے ایک پل میں مر گئے

    اس کو کیا معلوم چھن جانے کا غم

    جان سے پیارے بھی اپنے نہ رہے

    اس کو کیا معلوم ہے اقصیٰ کا دکھ

    جب نہتوں پر بھی میزائل چلے

    اس کو کیا معلوم کہ کشمیر میں

    کس طرح سے ماؤں کے بیٹے کٹے

    اس کو کیا معلوم سونامی کا دن

    شہر پل میں ڈوب کر میداں بنے

    اس کو کیا معلوم نو گیارہ کے بعد

    کس طرح کے ظلم تھے ڈھائے گئے

    اس کو کیا معلوم بم کے زور پر

    جرم مظلوموں سے منوائے گئے

    اس کو کیا معلوم کاروبار ہے

    جنگ کا میدان بکتے اسلحے

    ہم سنائیں گر حروف آگہی

    بھول جائے ہر دلیل شاعری

    انگلیاں کانوں میں دے کر زور سے

    چیخ مارے اور مر جائے ابھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے