Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانولی رنگت

نسیم سید

سانولی رنگت

نسیم سید

MORE BYنسیم سید

    تم آخر اس قدر کیوں رو رہی ہو

    بدشگونی مت کرو

    یہ تو دعائیں مانگنے کا وقت ہے

    شاید وہ

    ''ہاں'' کہہ دیں

    چلو اٹھو

    یہ اپنے سارے آنسو

    ذات کی تکریم کی باتیں

    یہ اپنا آگہی کا فلسفہ

    سب ضبط کے سرپوش سے ڈھانکو

    نظر نیچی رہے

    بے چارگی کی شال

    ماتھے تک گھسیٹو

    اور

    اپنے کانپتے ہاتھوں سے

    اپنی ذات کا یہ خوان

    ان کے سامنے چن دو

    خدا رکھے بڑے تاجر ہیں

    گہری ہے نظر ان کی

    تمہاری سانولی رنگت

    اور اس پر ہوش کی باتیں

    مجھے تو ہول آتا ہے

    کہیں وہ

    ''نا''

    نہ کہہ دیں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    سانولی رنگت عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے