سب کی پیاس بجھاؤ
ابر کے ٹکڑے نٹ کھٹ لڑکوں جیسے گھوم رہے ہیں
پانی کی بوچھاریں کھا کر پودے جھوم رہے ہیں
برکھا رانی بڑی سیانی بادل بادل ڈولے
پی ہو پی ہو پنکھ پسارے بن میں کوئل بولے
دھیرے دھیرے مینڈک اپنا ساز بجاتے نکلے
بھیگی بھیگی شانت فضا میں شور مچاتے نکلے
مینڈک راگ سنا تو جھینگر دوڑے دوڑے آئیں
رنگ منچ پر آنے سے وہ پیچھے کیوں رہ جائیں
ہر نغمے کی لے پر جھومے پیڑوں کی ہریالی
پون سہانے گیت سنائے مہکے ڈالی ڈالی
ڈالی ڈالی سندر کومل پھولوں کی مہکار
رستہ رستہ گونجے جیسے تازہ گیت بہار
جب دھرتی پر برکھا رانی چھم چھم کرتی آئے
یوں لگتا ہے ساری دھرتی نکھری نکھری جائے
جھرجھر کرتا جھرنا بولے سب کی پیاس بجھاؤ
رمتے جوگی بہتا پانی نشترؔ جی بن جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.