Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صدائے طور

غیاث متین

صدائے طور

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    شہر ویراں کے مکینو

    یہ سنو

    تم فقط

    نقش بہ دیوار رہے

    مجھ کو دیکھو کہ میں

    آئینہ بنا

    دیکھ رہا ہوں کب سے

    بہتے دریاؤں کے سینے پہ

    جو ملاح ہیں کشتی میں سوار

    آگ لینے کو

    کئی بار گئے تھے لیکن

    لوٹ آئے تھے لیے کوئلہ اور راکھ کا ڈھیر

    طور سے آئی صدا

    آج حیراں ہوں کہ جب

    ان کی وہ کشتی ہوئی

    گرداب کے ہاتھوں میں اسیر

    ڈوبتے ڈوبتے

    ابھرے ہیں وہ قندیل بہ کف

    جس کے شعلے کی زباں پر ہے لکھا

    میں اجالوں کا نقیب

    مجھ کو تھامے

    جو بڑھو گے

    تو سنو

    کل جہاں

    دھوپ میں لپٹی تھی

    شبوں کی رنگت

    اور جہاں

    خواب میں

    دیواریں کیا کرتی تھیں

    باتیں خود سے

    وہیں

    گونجے گی صدا کی خوشبو

    قہقہے نور کے

    بکھریں گے وہیں

    آج پھر

    طور سے آتی ہے صدا

    شہر ویراں کو

    جو گلزار بنانا ہے

    تو پھر

    ڈوب جانے دو انہیں

    اپنے کاسے میں لیے

    کوئلہ اور راکھ کا ڈھیر

    اور اگر وہ جو کنارے سے لگے

    کاٹ کر

    شعلۂ افزوں کی زباں

    پھر سے کر لیں گے

    اجالوں کو اسیر

    مأخذ:

    (Pg. 82)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے