Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر اور مسافر

حافظ کرناٹکی

سفر اور مسافر

حافظ کرناٹکی

MORE BYحافظ کرناٹکی

    ہے کٹھن بچو یہ جیون کا سفر

    ہے نہایت پر خطر اک اک ڈگر

    راہبر کے بھیس میں ہیں راہزن

    اس سفر کی ہیں فضائیں پر فتن

    آندھیاں غم کی اٹھیں گی ہر قدم

    رکھنا اپنے حوصلوں کا تم بھرم

    غم کو سانچے میں خوشی کے ڈھالنا

    ہر بلا کو مسکرا کر ٹالنا

    کارواں کو بھی پرایا مانئے

    اس سفر میں خود کو تنہا جانئے

    تھک گئے ہوں تو ذرا سستائیے

    منزلوں کی سمت پھر بڑھ جائیے

    چاہیے تم کو خودی کی روشنی

    ہے مسلسل اک سفر یہ زندگی

    رہیے دنیا میں مسافر کی طرح

    دیکھیے دنیا کو ناظر کی طرح

    تم مسافر ہی اگر دنیا میں ہو

    قدر بچو وقت کی کرتے رہو

    ہوتے ہیں بچو سفر میں تجربے

    لوگ ملتے ہیں مسافر کو نئے

    اک وسیلہ ہے سفر تفریح کا

    گونجتی ہے ہر طرف اس کی صدا

    معلومات افزا نہ ہو کیوں کر سفر

    ہو مسافر کی مگر گہری نظر

    ہے مسافر خانہ یہ دنیا سنو

    ہم مسافر ہیں سبھی اے دوستو

    قول تم اپنے بزرگوں کا سنو

    اس کے عامل اے مرے بچو بنو

    صبح جلدی سے سفر پر چل پڑو

    شب سے پہلے گھر کو تم لوٹ آئیو

    ہلکا کچھ ساماں سفر میں چاہیے

    دید کا ارماں سفر میں چاہیے

    زندگی میں ہے سفر کا اپنا رول

    بڑھتا ہے لوگوں سے بچو میل جول

    ان دنوں اپنا سفر آسان ہے

    اور طیاروں پہ اپنا دھیان ہے

    تیز ہے اپنی اڑانوں کا اثر

    منٹوں میں میلوں کا طے ہوگا سفر

    ہر مسافر کو سفر سے پیار ہے

    عزم کامل ہو تو بیڑا پار ہے

    رہتا ہے حافظؔ سفر میں روز و شب

    وہ سفر کا کرتا ہے دل سے ادب

    مأخذ:

    Gagar me.n Sagar (Pg. 12)

    • مصنف: 2008
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے