Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر ہے شرط

غیاث متین

سفر ہے شرط

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    دلچسپ معلومات

    (پاکستانی شاعروں، ادیبوں اور دوستوں کی نذر)

    وہ کون تھے

    سحاب تھے کتاب تھے

    مرے ہر اک سوال کا

    جواب تھے

    کہ خواب تھے

    وہ کون تھے

    ستارے تھے

    کہ آسماں سے روشنی لئے ہوئے

    زمیں پہ آ گئے تھے

    میرے واسطے

    وہ کون تھے

    وہ ہم قلم وہ ہم زباں

    وہ ہم یقیں وہ ہم گماں

    وہ ہم خیال و ہم بیاں

    وہ یوں ملے

    کہ جیسے حافظے سے یاد

    جیسے تشنہ مٹیوں سے بارشیں

    کہ جیسے شام کو پرند

    گھونسلوں سے جا ملیں

    کہ جیسے ریگ زار کو

    اماں ملے حیات کی

    کہ جیسے میری ذات کو

    اذاں ملی ہو ذات کی

    وہ یوں ملے

    تو اے زمین و آسماں کے نور

    میرے مدعا

    میں خواب دیکھتا ہوں

    ڈھونڈھتا بھی ہوں بشارتیں

    انہیں بھی

    خواب دیکھنے

    نظر ملے

    یقین تراشنے گماں سے بھاگنے

    ہنر ملے سفر ملے

    وہ ظلم ہو کہ خوف ہو

    وہ زخم ہو کہ چوٹ ہو

    عذاب یا عتاب ہو

    انہیں بچائے رکھ

    تو اے مرے خدا

    میں جب ملوں تو یوں ملوں

    وہ جب ملیں تو یوں ملیں

    کہ جیسے صبح شام سے

    کوئی خود اپنے نام سے

    کہ جیسے دھوپ چھاؤں سے

    غریب شہر گاؤں سے

    کہ جیسے لب دعاؤں سے

    وہ یوں ملیں

    میں یوں ملوں

    مرے خدا

    ہے یہ دعا

    یہی دعا

    مأخذ:

    (Pg. 70)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے