Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر ندیا کے پانی کو ودیعت ہے

پروین طاہر

سفر ندیا کے پانی کو ودیعت ہے

پروین طاہر

MORE BYپروین طاہر

    سمندر سر جھکائے با نہیں پھیلائے ہوئے

    چپ چاپ بیٹھا ہے

    ابھی کچھ دیر ہی پہلے تلاطم خیز موجیں تھیں

    زمانہ اس کی ٹھوکر پر

    سمندر سر جھکائے با نہیں پھیلائے ہوئے

    چپ چاپ بیٹھا ہے

    تھکا ماندا کسی ہارے کھلاڑی کی طرح

    لیکن اچانک ہی کسی مانوس خوشبو نے

    اسے چونکا دیا ہے

    سامنے معصوم ندیا

    سانس روکے دم بخود حیراں

    سمندر کی اداسی دیکھتی ہے

    مری اوما چلی آؤ

    پرانی ریت صدیوں کی

    ندی ساگر سے ملتی ہے

    سدا ملتی رہے گی

    مری عظمت مری وسعت

    کہ جس پر ناز تھا مجھ کو

    وہ بس اک التباس وقت تھا

    اب تو مرے پانی میں گدلاہٹ ہے

    مرے ذائقے میں کھارے پن کی

    کاٹ ہے ایسی

    کہ سیرابی کسی بھی تشنہ لب کی ہو نہیں سکتی

    فقط تو ہی تو پاکیزہ

    ترے بہتے ہوئے پانی میں وہ تاثیر ہے

    جو سات قلزم کی کثافت کو مٹا ڈالے

    مری اوما زمانہ جھوٹ ہے

    لیکن تو سچائی

    یہ رشتے آنکھ کا دھوکا

    مگر تو چشم بینا اور بینائی

    مہا ساگر

    تجھ تو یاد ہے سچے زمانوں سے

    مرا وہ گنگناتا راستہ

    سیدھا تمہاری اور آتا تھا

    مگر تو کس قدر مغرور تھا

    تیری رعونت نے

    فقط اک ناں کے بوتے پر

    مرے الھڑ بہاؤ کو وہیں پر روک ڈالا تھا

    میں ندیا تھی

    سفر ندیا کے پانی کی ودیعت ہے

    مجھے بہنا تھا ہر صورت کسی بھی طور چلنا تھا

    مدور گھاٹیوں دلبر زمینوں اور میدانوں نے

    فیاضی سے مجھ کو راستہ بخشا

    مہا ساگر

    مجھے اب لوٹ جانا ہے

    حسیں سورج کی کرنوں سے

    ملن کر کے ابھی بادل بنانا ہے

    مجھے چٹیل زمینوں گرم میدانوں کو

    بھوری گھاٹیوں کو

    سات رنگی پینگ کا

    احسان لوٹانا ہے

    بن جل کے جو دھرتی ہے

    وہاں سبز بچھانا ہے

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 117)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے