Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیلاب

MORE BYشاہد احمد شعیب

    ہوا تیز ہے اور بہت تیز ہے

    اور

    گہرے سیہ بادلوں سے اترتے ہوئے شور کے ساتھ

    چاروں طرف

    پاگلوں کی طرح دوڑتی ہے

    غضب

    قہر

    دہشت کا اک راکشس

    مضطرب اور بیتاب ہے

    ایک سیلاب ہے

    ہر طرف

    سیل آب رواں

    اپنے شانوں پہ

    ہر سائباں

    ہر مکاں

    سارے دیوار و در کو لئے

    اک عجب سرکشی پر تلا ہے

    جدھر چاہتا ہے

    ادھر جا رہا ہے

    گھمنڈی درختوں کے سر جھک چکے ہیں

    زمیں چھوڑ کر

    سطح آب رواں کے اشاروں پہ چلنے لگے ہیں

    ہر اک شے غریق بلا ہے

    ہر اک سمت بس اک فنا ہے

    ہواؤں کی چنگھاڑ

    اور

    پانیوں کی گرج کے سوا

    کچھ نہیں ہے

    بس اک خوف

    تشکیک والوں کے دل کا مکیں ہے

    کہیں دور

    اک جسم جو زندگی کی رمق کھو چکا ہے

    کہ تجسیم سے بھی الگ ہو چکا ہے

    تعفن زدہ ہے

    ادھر سے ادھر تیرتا ہے

    اسے

    آج کوئی نہیں پوچھتا ہے

    کہ اس کی چمکتی ہوئی زندہ آنکھیں

    کوئی لے گیا ہے

    سڑے جسم کی بو

    ہوا بانٹتی ہے

    ہر اک فرد کو ڈھونڈھتی ہے

    غنی ہو گئی ہے

    ہوا تیز ہے اور بہت تیز ہے

    غضب قہر و دہشت کا اک راکشس

    مضطرب اور بیتاب ہے

    ایک سیلاب ہے

    یہ زمیں کیا کہ اب آسماں بھی تہہ آب ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے